اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حزب
اللہ لبنان نے اپنے بیان مین سید حسن نصراللہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے فرمایا:
ہماری قیادت دشمن کے مقابلے میں جہاد جاری رکھنے اور غزہ کی پشت پناہی اور لبنان و
لبنانی قوم کا دفاع کے پابند ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونیوں نے جمعہ (27 ستمبر 2024ع
کی شام) کو بیروت کے جنوبی ضاحیہ پر 10 فضائی حملے کئے اور بنکربسٹر بم استعمال
کئے۔ صہیونیوں کے کہنے کے مطابق، یہ حملے سید حسن نصر اللہ کے قتل کی غرض سے انجام
پائے۔
حزب اللہ لبنان نے اپنے بیان میں کہا ہے:
حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل جناب سید حسن نصراللہ
نے اپنے زندہ جاوید دوستوں سے جا ملے، جنہوں نے 30 سال کے عرصے سے عظیم ترین
فتوحات کی قیادت کی اور عظیم کامیابیوں کو رقم کیا۔
جناب استاد، سید المقاومہ، عبد صالح ایک شہید عظیم،
قائد شجاع و دلیر، حکیم و بصیر مؤمن، شہداء کے ابدی قافلے سے جا ملے۔ سید حسن نصر
اللہ ایسے عظیم شہداء سے جا ملے جن کی انھوں نے 30 سے قیادت فرمائی تھی۔
سید حسن نصر اللہ سنہ 1992ع میں مقاومت کے سید
الشہداء، شہید سید عباس الموسوی کے جانشین بنے، اور سنہ 2000ع اور بعدازاں سنہ
2006ع کی عظیم فتوحات کے لئے ہونے والے معرکوں نیز دوسری جنگوں کی قیادت کی اور یہاں
تک کہ فلسطین اور غزہ اور مظلوم فلسطینی قوم کی پشت پناہی کے لئے، جنگ کی قیادت
فرمائی۔
ہم اس شہادت کے سلسلے میں امام زمانہ (علیہ
السلام) اور رہبر معظم امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی)، تمام مجاہدین اور مقاومت
اسلامیہ کے علماء کو تعزیت و تہنیت عرض کرتے ہیں۔
ہم اپنے شہید قائد سید حسن نصر اللہ سے عہد کرتے
ہیں کہ دشمن کے مقابلے میں جہاد اور غزہ و فلسطین کی حمایت نیز لبنان اور اس کی شریف
قوم کا دفاع جاری رکھیں گے۔
بیان میں لبنان کی اسلامی مقاومت کے مجاہدین کو
مورد خطاب قرار دے کر کہا گیا ہے: ہمارے آقا، ہمارے سید اپنی فکر اور اپنی روش کی
صورت میں ہمارے درمیان موجود ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
"وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
أَمْوَاتٌ ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَٰكِنْ لَا تَشْعُرُونَ؛
(سورہ بقرہ، آیت 154)
اور انہیں جو اللہ کی راہ میں قتل کیے جاتے ہیں یہ
نہ کہو کہ مردہ ہیں، بلکہ وہ زندہ ہیں مگر تمہیں شعور نہیں ہے"۔
*****
"وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُواْ
فِي سَبِيلِ اللّهِ أَمْوَاتاً بَلْ أَحْيَاء عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ؛
(سورہ آل عمران، آیت 169)
اور انہیں جو اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں، ہر
گز مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں ، اپنے پروردگار کے یہاں رزق پاتے ہیں"۔
*****
"مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ
عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَىٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا
بَدَّلُوا تَبْدِيلًا؛
(سورہ احزاب، آیت 23)
ایمان والوں میں کچھ اشخاص ہیں جنہوں نے سچ کر
دکھایا اسے جو انھوں نے اللہ سے عہد و پیمان کیا تھا تو ان میں کچھ وہ ہیں جنہوں
نے اپنا وقت پورا کر لیا اور ان میں سے کچھ انتظار کر رہے ہیں اور انھوں نے [اپنے]
عہد میں ذرا بھی تبدیلی نہیں کی"۔
*****
"إِنَّ اللَّهَ اشْتَرَى مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْفُسَهُمْ
وَأَمْوَالَهُمْ بِأَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ يُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ
فَيَقْتُلُونَ وَيُقْتَلُونَ وَعْدًا عَلَيْهِ حَقًّا فِي التَّوْرَاةِ
وَالْإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ وَمَنْ أَوْفَى بِعَهْدِهِ مِنَ اللَّهِ
فَاسْتَبْشِرُوا بِبَيْعِكُمُ الَّذِي بَايَعْتُمْ بِهِ وَذَلِكَ هُوَ الْفَوْزُ
الْعَظِيمُ؛
(سورہ توبہ، آیت 111)
بلاشبہ اللہ نے خرید لئے ہیں ایمان لانے والوں
سے ان کے جان اور مال اس قیمت پر کہ ان کے لئے جنت ہے۔ وہ اللہ کی راہ میں جنگ
کرتے ہیں تو مارتے ہیں اور مارے جاتے ہیں۔ یہ وعدہ ہے اس کے ذمہ سچا توریت اور انجیل
اور قرآن میں اور اللہ سے زیادہ اپنے وعدہ کا پورا کرنے والا کون ہے تو مبارک ہو
تمہیں تمہارا یہ بیچنا جس کی معاملت تم نے اس سے کی ہے۔ یہی تو بہت بڑی کامیابی
ہے"۔
*****
"لَا يُقَاتِلُونَكُمْ جَمِيعًا إِلَّا فِي قُرًى مُحَصَّنَةٍ
أَوْ مِنْ وَرَاءِ جُدُرٍ ۚ بَأْسُهُمْ بَيْنَهُمْ شَدِيدٌ ۚ تَحْسَبُهُمْ
جَمِيعًا وَقُلُوبُهُمْ شَتَّىٰ ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لَا يَعْقِلُونَ؛
(سورہ حشر، آیت 14)
یہ [یہودی] سب مل کر کبھی تم سے جنگ نہیں کریں
گے مگر ایسی بستیوں میں جو قلعہ بند ہوں یا دیواروں کے پیچھے سے، ان کا اختلاف خود
آپس میں بہت سخت ہے۔ تم انہیں سب اکٹھا دیکھتے ہو، حالانکہ کہ دل ان کے الگ الگ ہیں۔
یہ اس وجہ سے کہ وہ عقل سے کام نہیں لیتے"۔
صَدَقَ اللَّهُ الْعَلِيُّ الْعَظِيم
*****