28 ستمبر 2024 - 16:24
سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر امام خامنہ ای کا پیغام: سید مقاومت کا مکتب اور مشن جاری رہے گا+ اصویر اور ویڈیو

حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام خامنہ ای نے مجاہد کبیر اور مقاومت کے علمبردار حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے فرمایا: سیدالمقاومہ کا مکتب اور مشن زندہ اور جاری رہے گا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام خامنہ ای نے خبیث صہیونی ریاست کے ہاتھوں، مجاہد کبیر اور مقاومت کے علمبردار حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر تعزیتی پیغام جاری کیا جس کا متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم

إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رَاجِعُونَ 

ملت عزیزِ

ملت عزیزِایران

عظیم امت اسلامیہ

مجاہد کبیر، خطے میں مقاومت اسلامی کے علمبردار، صاحب فضیلت عالم دین اور صاحب تدبیر سیاسی راہنما جناب سید حسن نصر اللہ رضوان اللہ علیہ، لبنان کے کل رات کے واقعات میں جام شہادت نوش کر گئے اور ملکوت کی طرف پرواز کر گئے۔ مقاومت (مزاحمت) کے سید عزیز، نے عشروں پر محیط جہاد فی سبیل اللہ اور اس کی دشواریوں کا اجر، ایک مقدس معرکے کے دوران، وصول کر لیا۔ ایسے حال میں جام شہادت نوش کر گئے کہ بیروت کے جنوبی ضاحیہ کے نہتے عوام کے دفاع، اور تباہ شدہ گھروں اور ان میں ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے عزیزوں کے دفاع کے لئے منصوبہ بندی میں مصروف تھے، جیسا کہ فلسطین کے ستم زدہ عوام، ان کے غصب شہدہ شہروں اور بستیوں، اور تباہ شدہ گھروں اور قتل عام کا نشانہ بننے والے عزیزوں کے لئے منصوبہ بندی اور تدبیر و جہاد کا اہتمام کرتے رہے تھے، چنانچہ اس قدر مجاہدت کے بعد، شہادت کا فیض ان کا مسلمہ حق تھا۔ 

دنیائے اسلام ایک باعظمت شخصیت سے، محاذ مقاومت اپنا نامی گرامی علمبردار سے اور حزب اللہ لبنان منفرد قائد سے، محروم ہو گئے، لیکن ان کے کئی عشروں پر جہاد و تدبیر کی برکتوں کو ہرگز ہاتھ سے نہیں جانے دیا جائے گا۔ جو بنیاد انھوں نے لبنان میں رکھی ہے اور مقاومت کے دوسرے مراکز کی جو راہنمائی کی، وہ سید کی شہادت کی وجہ سے، ختم نہیں ہوگی، بلکہ سید اور اس واقعے کے دوسرے شہداء کے خون کی برکت سے اس کو مزید استحکام ملے گا۔ صہیونی ریاست کے فرسودہ، نحیف اور رو بزوال جسم پر مقاومت کی ضربیں اللہ کی قوت و طاقت سے، پہلے سے کہیں زیادہ تباہ کن ہونگی۔ صہیونی ریاست کی ذاتِ پلید اس واقعے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہے۔ 

سید المقاومہ، ایک شخص ہی نہیں تھے، بلکہ ایک مشن اور ایک مکتب تھے، اور یہ مشن بدستور جاری رہے گا۔ شہید سید عباس موسوی کا خون زمین پر نہیں رہا، شہید سید حسن کا خون بھی زمین پر نہیں رہے گا۔ 

سید المقاومہ، ایک شخص ہی نہیں تھے، بلکہ ایک مشن اور ایک مکتب تھے، اور یہ مشن بدستور جاری رہے گا۔ شہید سید عباس موسوی کا خون زمین پر نہیں رہا، شہید سید حسن کا خون بھی زمین پر نہیں رہے گا۔

میں سید عزیز ـ جنہوں نے سے اس سے پہلے اپنے بیٹے سید ہادی کو بھی خدا کی راہ میں قربان کر دیا ہے ـ کے والد بزرگوار اور زوجۂ محترمہ اور ان کے محترم فرزندوں اور اس واقعے کے شہیدوں کے اہل خانہ، اور حزب اللہ کے ہر فرد اور لبنان کے عزیز عوام اور اعلیٰ اہلکاروں اور پورے محاذ مقاومت، اور پوری امت مسلمہ کو نصر اللہ کبیر اور ان کے شہید ساتھیوں کی شہادت پر تہنیت و تعزیت عرض کرتا ہوں اور اسلامی مملکت ایران میں پانچ روز عام سوگ کا اعلان کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے اولیاء کے ساتھ محشور فرمائے۔


والسلام علیٰ عبادِ اللہ الصالحین

سیّدعلی خامنہ ای

28 ستمبر 2024ع‍ 

۔۔۔۔۔۔۔۔

110

ذیل کی ویڈیو میں شہید قائد سید حسن نصر اللہ اپنے بیٹے شہید سید محمد ہادی نصر اللہ سے وداع کر رہے ہیں۔