اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ شبیر میثمی نے کہا کہ کرم پاراچنار انسانی المیہ سے تا حال دوچار ہے اور سوا دو ماہ کے اس تعطل سے کئی معصوم بچے اور بزرگ ادویات نہ ہونے کے باعث رحلت کر چکے ہیں۔
اسلام آباد / راولپنڈی 25 دسمبر 2024ع۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان نے ضلع کرم کے راستوں کی بندش کے باعث ادویات
اور دیگر اشیائے زندگی کی قلت سے پیدا شدہ انسانی جانوں کے ضیاع پر منعقدہ
پاراچنار کے عوام کے دھرنے کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور حکمرانوں کو متنبہ کیا ہے
کہ اگر مقامی عوام کے مطالبات کو فی الفور تسلیم کرتے ہوئے ضع کرم کے راستے جلد از
جلد نہ کھولے گئے تو یہ حمایت ملک بھر میں احتجاج کا رخ اختیار کر سکتی ہے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی
نے پاراچنار کی مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ زمینی کشیدگی
پر شروع ہونے والے تنازعہ کے حل میں حکمرانوں کی خاموشی اور عدم دلچسپی جانی ضیعا
کا باعث بنی اور زمینہ تنازعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیا گیا۔
انھوں کہا کہ قائد ملت جعفری پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی دامہ
برکاتہ کی فوری اور خصوصی ہدایت پر ان واقعات کی سنگینی سے حکمرانوں اور قانون
نافذ کرنے والے اداروں کے اعلی حکام کو باربار متوجہ کیا گیا، لیکن کوئی عملی
اقدامات نہیں کئے گئے جس سے مقامی علاقے پاراچنار پر اطراف سے حملہ آور دہشت گردوں
کے حوصلے بلند ہوئے اور عوام کو بدترین دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔
ان کا مزید کہا تھا کہ تب بھی گورنر کے پی کے سے بار بار ملاقاتیں
کرکے ان کو مزید واقعات کے تدارک کے لئے قاتلوں کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا
گیا، صوبائی حکمرانوں سے بھی رابطوں کے باوجود وزیر اعلی سمیت کسی نے بھی اس اہم
مسئلے پر توجہ نہیں کی جو افسوسناک ہے۔
انھوں نے عوام کے اس مظلومانہ قتل عام کے بعد ان کے راستوں کو مسدود
کرکے ان کا رابطہ ملک کے دیگر حصوں سے منقطع کر دیا۔ جس کے باعث ادویات اور دیگر
اشیائے زندگی کی رسد نہ ہونے کی وجہ سے پاراچنار انسانی المیہ سے تا حال دوچار ہے
اور سوا دو ماہ کے اس تعطل سے کئی معصوم بچے اور بزرگ ادویات نہ ہونے کے باعث رحلت
کر چکے ہیں لیکن ابھی بھی حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے بتایا کہ عمائدین پاراچنار نے اسلام
آباد میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی دامت برکاتہ کی موجودگی میں
علمائے کرام سے ملاقات کے بعد ایک متفقہ اعلامیہ جاری کیا جس میں ایک بار پھر ضلع
کرم کے راستوں کو کھولنے اور عوام کو تحفظ فراہم کرکے ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ
بہم پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکمران کا عوام کو
تحفظ فراہم کرنا تو در کنار الٹا اپنے ان اقدام سے وہ پاراچنار کی عوام کے مزید
قتل عام کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان ضلع
کرم کی عوام کی جانب سے شروع کئے گئے دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہوئے عوام کو آمادہ
رہنے کی تلقین کرتی ہے اور اگر حکمرانوں نے پاراچنار کی عوام کے مطالبات کو جلد از
جلد تسلیم نہ کیا تو پاراچنار کے دھرنے سے یکجہتی کے طور پر ملک بھر میں بھرپور
احتجا کا سلسلہ شروع ہوگا جو مظلوم عوام کی دادرستی تک جاری رہے گا۔
انھوں نے انسانی حقوق کے علمبرداروں، ہیومین رائٹس کی عالمی تنظیموں،
صحافی تنظیموں، وکلاء اور دیگر قوتوں سے بھی پاکستان کے ضلع کرم کی مظلوم عوام کے
اس قتل عام پر صدائے احتجاج بلند کرنے کی اپیل کی۔
زاہد علی آخونزادہ
مرکزی سیکریٹری جنرل اطلاعات