اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن
(Janet Yellen)
نے کہا ہے کہ یہ وزارت جنوری کے وسط میں امریکہ کو ڈیفالٹر ہونے سے بچانے کے لئے
اقدامات بجا لائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے
کہ 14 جنوری سے 23 جنوری 2025ع تک ریاست ہائے متحدہ کی حکومت کے قرضے نئی سطح پر
پہنچ جائیں گے چنانچہ اس عرصے میں ضروری ہے کہ حکام ریاست ہائے متحدہ کو ڈیفالٹر
ہونے سے بچانے کے لئے غیر معمولی اقدامات عمل میں لائیں۔
اسی دوران ایلون مسک نے امریکہ کے دیوالیہ ہونے کا عندیہ دیا ہے اور
انکشاف کیا ہے کہ امریکی معیشت دیوالیہ ہوسکتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ قومی امریکی قرض 36 اعشاریہ 17 (36.17) ٹریلین ڈالر
ہو چکا ہے جو کافی خطرناک ہوسکتا ہے، اگر مناسب اقدامات نہ اٹھا ئے گئے تو امریکی
معیشت دیوالیہ ہوسکتی ہے۔
ایلون مسک نے معاملے کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی جانب سے
23 فیصد سود ادائیگی ایک پریشان کُن چیز ہے اور اس میں بدستور اضافہ بھی ہو رہا
ہے، اگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو کہیں ایسا وقت نہ آئے کہ تمام تر قومی بجٹ صرف
اسی مد میں ہی خرچ کرنا پڑ جائے۔
ایلون مسک کے مطابق مالی سال 2024ء میں امریکی حکومت کی جانب سے صرف
1 اعشاریہ 1265 (1.1265) ٹریلین سود کی ادائیگی پر خرچ ہوئے جبکہ امریکہ کی مجموعی
آمدنی 4 اعشاریہ 92 (4.92) ٹریلین ہے۔
ایلون مسک کی جانب سے یہ انکشافات امریکی عوام اور امریکی پالیسی
سازوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے جس پر سوال یہ آتا ہے کہ کیا امریکہ میں اس خطرناک
صورتحال سے نکلنے کے لئے بروقت اقدامات اٹھانے کا امکان ہے؟
یاد رہے کہ ایلون مسک اسی سال جولائی میں بھی ایک میگزین کو دیے گئے
انٹرویو میں بھی اس حوالے سے بات کرچکے ہیں جس میں انھوں نے خدشات کا اظہار کرتے
ہوئے کہا تھا کہ امریکی ڈالر "تباہی" کی طرف بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کا قومی قرضہ 2024ع کے آخری مہینوں میں پہلی بار
36 اعشاریہ 17 (36.17) ٹریلین ڈالر ہو چکا ہے۔
۔۔۔۔۔۔
110