اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا ـ کے مطابق، سندھ پولیس نے ساونڈ سسٹم سمیت دھرنے کے سازو سامان کو نذر آتش
کر دیا۔
پولیس کے اقدامات دہشت
گردوں کے اقدامات سے کچھ زیادہ مختلف نہیں اور مبصرین کا کہنا ہے کہ اس بہیمانہ
پولیس گردی میں بھی دہشت گرد ٹولوں کا اثر و رسوخ بالکل عیان ہے۔
مبصرین کے مطابق، جن لوگوں
کو ریاست پر حملہ کرتے وقت "خوارج" کا نام دیا جاتا ہے، انہیں محب وطن
شیعہ باشندوں کے خلاف دہشت گردی کی کھلی چھٹی دی جاتی ہے اور اگر وہ ریاست یا
صوبائی حکومتوں سے اہل تشیع کے خلاف اقدام کا مطالبہ کرتے ہیں تو حکومت اور سیکورٹی
ادارے تسلیم ہوکر ان کی کمی کو پورا کر دیتے ہیں جس کی ایک مثال آج کی پولیس
کاروائی ہے۔
کراچی کی روداد اور مختلف
قسم کے بیانات:
نمائش چورنگی علامہ حسن
ظفر پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار وزیر اعلی سندھ، اور بلاول بھٹو ہیں ۔علامہ مختار
امامی
وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر
پر امن دھرنہ شرکاء خواتین، اور بچوں پر شیلنگ و لاٹھی چارج کیا گیا ہے۔رہنما ایم
ڈبلیو ایم
پاراچنار مظلوموں کے حق میں
دیئے جانے والے دھرنے جاری رہیں گے۔رہنما ایم ڈبلیو ایم
اجتجاج ہر صورت جاری رہے
گا، ترجمان ایم ڈبلیو ایم
صبح سے شہر کراچی کی سڑکیں
مقبوضہ کشمیر کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
سندھ حکومت نے طاقت کا
استعمال کیا ریاستی جبر کا مقابلہ کریں گے۔
نمائش چورنگی پولیس گردی
سے درجنوں مظاہرین زخمی ہیں۔
پولیس کی علامہ حسن ظفر
نقوی کو گرفتار کرنے کی بھونڈی حرکت کی۔
حکومت اور کچھ کالی بھیڑیں
شہر میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کر رہے ہیں۔
کالعدم دہشتگرد تکفیری
ٹولوں کو سڑکوں پر کھلی چھٹی دیکر عوامی مطالبات دبانے کی سازش یو رہی ہے۔
سندھ حکومت معصوم اور نہتے
شہریوں پر تشدد کرنا بند کرے۔
احتجاج کرنا ہر شہری کا آئینی
و قانونی حق ہے۔
آصف زرداری، پیپلز پارٹی
کے چیئرمین بلاول بھٹو سندھ کی پیپلز حکومت کے ریاستی جبر کا نوٹس لیں۔
سندھ حکومت کی طرف سے کراچی
پرامن احتجاجی دھرنوں کے خلاف کریک ڈاون کی شدید مذمت کرتا ہوں، وائس چیئرمین مجلس
وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی
شہر قائد میں ریاستی جبر
اور اشتعال انگیزی کا حکومتی سلسلہ تاحال جاری ہے۔
کراچی میں پرامن احتجاجی
دھرنوں پر شیلنگ و لاٹھی چارج پیپلز پارٹی حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔
کراچی میں پر امن مظاہرین
سے ان کا جمہوری حق چھیننا بنیادی حقوق کی سریحا خلاف ورزی ہے۔
پر امن خواتین و بچوں پر ریاستی
جبر وتشدد بلاجواز اور خلاف قانون ہے۔
آمریت کی کوکھ سے جنم لینے
والی پیپلز پارٹی اپنے آپ کو جمہوری پارٹی کہنے کا راگ الاپنا بند کرے۔
کراچی پولیس گردی اور ریاستی
جبر کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔
مرکزی میڈیا سیل مجلس وحدت مسلمین پاکستان
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق،
کراچی کے مؤمنین نے پولیس گردی اور تکفیریوں کی دھمکیوں کے باوجود، پاراچنار کے
محصور مؤمنین کی حمایت میں دھرنے کا دوبارہ آغاز کرکے اعلان کیا ہے کہ جب تک حکومت
پاراچنار سے پشاور جانے والی قومی شاہراہ کو دوبارہ کھولے گی نہیں اور شاہراہ کی
سلامتی کو یقینی نہیں بنائے گی، یہ دھرنا جاری رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔
110